Header Ads

آئینی حیثیت کے تعین تک اقتصادی راہداری بننے نہیں دینگے،آل پارٹیز کانفرنس (Daily K2)


گلگت(رپورٹ.. جمیل نگری+رستم علی )آل پارٹیز کانفرنس نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد سے قبل گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کاتعین کر کے قومی اسمبلی میں کم از کم 12نشستیں اورسینٹ میں بائیس نشستیں دی جائیں بصورت دیگر ہم اقتصادی راہداری منصوبے کوکسی بھی صورت میں گلگت بلتستان کی حدود میں گزرنے نہیں دیں گے نیز ہمیں گلگت بلتستان کی تقسیم قبول ہے اورنہ ہی ہمیں مبصر کی حیثیت سے قومی اسمبلی اورسینٹ میں دی جانے والی نمائندگی قبول ہے ۔یہ مطالبہ اتور کے روزپاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے زیراہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس جس میں مسلم لیگ ن اورمجلس وحدت المسلمین کے علاوہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے شرکت کی میں کیاگیا آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہاکہ قانونی اور آئینی طورپرگلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو ختم کئے بغیر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سمیت کوئی بھی قومی و بین الااقومی منصوبہ گلگت بلتستان میں نہیں بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو ہماری حیثیت کوواضح کرنا ہوگا اگرگلگت بلتستان متنازعہ ہے تو ہمیں اس معاہدے کا تیسرا فریق تسلیم کیا جائے اور حکومت پاکستان اورچین کو اس منصوبے کو یہاں سے گزا رنے کیلئے ہم سے معاہدہ کرنا ہوگا حکومت پاکستان کا گلگت بلتستان سے کوئی قانونی رشتہ نہیں ہے کیونکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 1کے مطابق گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں ہے بوگس معاہدوں سے رشتے قائم نہیں ہوتے ہم وفاق کومضبوط کرنا چاہتے ہیں اورہم آئین کے اندر حقوق مانگتے ہیں اگرگلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں ہے تو چین پاکستان کا ہمسایہ ملک کیسے بن گیا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ ہمیں متنارعہ نہ بناؤ اب متنازعہ بنایاہے تو شرائط کے ساتھ بات آگے بڑھے گی ۔اگر اس مرتبہ بھی اپنے مفادات پرسمجھوتہ کیاتوہماری اگلی نسلیں معاف نہیں کریں گی ۔گلگت بلتستان کے عوام نے پاکستانی بننے کیلئے ہرمحاذپر جنگ لڑی ہے اور آج تک کوئی غدار پیدا نہیں ہوا ہے ملک کے دوسرے صوبوں کے برابر ٹیکس ہم بھی دیتے ہیں پہلے ہم گلگت بلتستان کے ہیں اورپھر کسی سیاسی جماعت کے نمائندے، امجد حسین نے اس تاثر کومسترد کردیا کہ پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں گلگت بلتستان پر ٹیکس عائد کیاہے انہوں نے کہاکہ بحیثیت ممبرکونسل اس وقت وفاق نے ٹیکس لگانے کی کوشش کی تو ہم نے روکا اوروزارت امور کشمیر وگلگت بلتستان نے جعل سازی کر کے ٹیکس عائد کردیاتھا اس پرہم نے وزیراعظم نواز شریف کے زیر صدارت اجلاس کا بائیکاٹ بھی کیا تھا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما و سابق سپیکر وزیربیگ نے کہاکہ ہم آئینی طریقے سے اپنا حقوق مانگ رہے ہیں اوراگر ہمیں آئینی طریقے سے حقوق نہیں ملے تو پھر عوامی جدوجہد کا آغازکریں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان متنازعہ خطہ نہیں مگر پاکستان نے خود ہمیں متنازعہ بنایا ہے ہمیں حکومت پاکستان کے رہتے ہوئے حقوق کی بات کرنا ہے اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے مرکزی نائب صدرشیخ مرزا علی نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو 68سالوں سے نظراندازکیا جارہے ہیں اورہم ابھی بھی مصلحت کا شکارہے اس خطے کو تحفظ دئیے بغیر اقتصادی راہداری منصوبہ خواب رہے گا انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کوکسی دوسرے آپشن پر غورکرنے سے پہلے اقتصادی راہداری کے تمام منصوبے گلگت بلتستان میں لگائے جائیں اور ہماری ضرورت پوری کرنے کے بعد دیگرصوبوں کو نوازا جائیں ۔انہوں نے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ ملک کے سربراہ ہمیں نہیں جانتا اورانہیں ہمارا نام تک پتہ نہیں اراکین اسمبلی قوم کی حقیقی نمائندگی کریں جواس وقت اپنے حقوق کے حصول کیلئے سٹرکوں پرہیں انہوں نے کہاکہ اپنا حق مانگنا ہم سب پر فرض ہے آج تک ہم نے وفاق کو سنا ہے اب وفاق کو ہمیں سنناہوگا اورجو ہم کہیں گے وہی ہوگا ۔امیرجمعیت علمائے اسلام گلگت بلتستان مولانا سرور شاہ نے کہاکہ ماضی میں بہت غلطیاں ہوئی ہیں ابھی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں اقتصادی راہداری منصوبے میں چاروں صوبوں سے زیادہ حقوق دئیے جائیں ورنہ ہم راہداری منصوبہ نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ گلگت والوں کوجاگنا ہوگا اوراپنے حقوق کے لئے آگے آنا ہوگا اگر اقتصادی راہداری منصوبے میں نظراندازکیا تو اس منصوبے کوروکناہوگااگر گلگت والے نہیں روک سکیں تو پھرہم ضلع دیامر میں روک کر دکھائیں گے سابق پارلیمانی سیکرٹریو رہنما جمعیت علمائے اسلام حاجی رحمت خالق نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ وہ امریکہ کی جولی میں ہے ہمارا مقصد حکومت پاکستان سے بغاوت نہیں بلکہ ہم پاکستان سے حقوق لینے کی بات کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ اسمبلی نے اقتصادی راہداری منصوبے میں نظر انداز کرنے پر مرحوم مرزا حسین کی سربراہی میں کمیٹی بنائی تھی اوراحسن اقبال کو خط لکھاگیا تھا کہ مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ہم نے اسمبلی کے پلیٹ فارم پر اس معاملے کو اٹھایا تھا مگرموجودہ اسمبلی اس معاملے پرمکمل خاموش ہے جو افسوس ناک ہے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی کمیٹی بنا کر اس حوالے سے صوبائی حکومت سے بات کی جانی چاہیے اگر صوبائی حکومت ہماری نمائندگی کرتی ہے تو پھر ہمیں ساتھ دینا چاہیے اور اگروہ ساتھ نہ دیں تو پھرہمیں پہلے اس حکومت سے نجات کیلئے تحریک چلانا چاہیے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم اہل سنت و الجماعت گلگت بلتستان وکوہستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری و چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ ہم اب لولی پاپ سے خوش نہیں ہونگے ۔ گلگت بلتستان کی موجودہ حیثیت کو برقراررکھتے ہوئے اقتصادی راہداری منصوبہ نہیں بن سکتا ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے دوسروں کی یاریاں نبھانے اور شاباش حاصل کرنے کیلئے ان کے ایجنڈے پر چلتے رہے اور عوام کے بنیادی اور آئینی مسئلے پر توجہ نہیں دی اگر حکومتیں عوام کے امنگوں کی نمائندگی نہیں کریں گی تو پھرعوام سٹرکوں پر اپنے فیصلے کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیکسوں کے خاتمے کیلئے گورننس آرڈر 2009منسوخ کیا جائیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی تحفظ کیلئے تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل قانونی ٹیم تشکیل دی جانی چاہیے اور پھرمشترکہ ایجنڈے پرسب کو مل کر کام کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کوکوئی تقسیم نہیں کرسکتا اوراس خطے کے ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کریں گے تحریک انصاف گلگت بلتستان کے ڈپٹی آرگنائزر فتح اللہ خان نے کہاکہ پاکستان اگر ہمیں متنازعہ کہتا ہے تو اس بات کا علم چین حکومت بھی ہونا چاہیے کیونکہ ایک بات واضح ہوگئی ہے کہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ایک فریق ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کی فشی گیری اچھی نہیں لگتی اور نہ ہم نے کبھی ایسا کیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اپنے پارٹی قائدین کو اس اہم معاملے پرواضح موقف اپنانے کا کہے اوراگرہم انہیں نہیں منوا سکتے تو پھر اپنے اپنے جماعتوں کو الوداع کہنا چاہے اورمیں اس کے تیارہوں ۔آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے امیر مولانا عبدالسمیع نے کہا کہ اس وقت نازک دور ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کو اتحاد کی ضرورت ہے ہمیں اعتماد میں لئے بغیر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو علاقے سے گزارا جاسکتا ہے اس منصوبے سے قبل بھی ایک اقتصادی راہداری منصوبہ شاہراہ قراقرم کی صورت میں گزارا گیا ہے اور اس میں بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ناقابل تقسیم وحدت ہے 1935ء سے اب تک گلگت بلتستان کی حیثیت ایک ہے گلگت بلتستان کو کسی صورت تقسیم نہیں کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو کانا ڈویژن سے آزاد کرانا ہوگا ،انہوں نے تجویز دی کہ گلگت بلتستان کو آزادکشمیر طرز کا سیٹ اپ دیاجائے یا آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو ایک ایکٹ میں لایا جائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قوم پرست رہنما ڈاکٹر عباس نے کہا کہ 68سالوں سے گلگت بلتستان پر غیر آئینی طور پر حکومت کی جارہی ہے وفاقی حکومت نے خود اقوام متحدہ میں گلگت بلتستان کو متنازعہ بنایا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں شامل کرایا ہے انہوں نے کہا کہ اقتصادی منصوبے کو ہمیں اعتماد میں لئے بغیر یہاں سے نہیں گزارا جاسکتا ہے ،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان قومی مومنٹ کے رہنما عبدالواحد نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو کسی صورت تقسیم کرنے نہیں دینگے اور عوام کے مفادات پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ، ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر راجہ ناصر نے کہا کہ اگر اقتصادی رہداری منصوبے میں ہمیں نظر انداز کرکے معاہدہ کیاگیا تو قبول نہیں کرینگے اس منصوبے کا تیسرا فریق بنایاجائے ،کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر فردوس احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صرف آرڈننسز کے ذریعے چلایاجاتا ہے سیاسی پارٹیاں حکومت میں ہوتی ہے تو کچھ اور رویہ ہوتا ہے اور حکومت سے باہر ہوتی ہے تو کچھ اور رویہ ہوتا ہے ،مسلم لیگ ن کے رہنما اور معروف ٹھیکیدار بشیر احمد نے کہا کہ ہماری لاشوں پرگزر کر اقتصادی رہداری منصوبے کو گزارا جاسکتا ہے ور نہ حقوق کے بغیر ہم یہ منصوبہ کسی صورت بننے نہیں دینگے ،متحدہ قومی پارٹی کے میجر ریٹائرڈ حسین شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کا کشمیر کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے کشمیر کا ریاست پہلے ہی ختم ہوچکی ہے تو ہم اس کا حصہ کس طرح ہیں ریاست کشمیر مرچکی ہے اور گلگت بلتستان اب بھی زندہ ہے آل پاکستان مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر کریم خان نے کہا کہ ہم نے اپنا الحاق پاکستان سے پہلے ہی کردیا ہے اقتصادی راہداری منصوبے کو خوش آمدید کہتے ہیں پاکستان کے علاوہ مشکل وقت میں ہمارا کوئی کام آتا ،کشمیر یوں نے ہمارے برے وقت میں کبھی ساتھ نہیں دیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی سلامتی اور ترقی عزیز ہے اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے پڑے تو بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ،اگر بلتستان اور استور کو الگ کرنے سے پاکستان کو فائدہ ہوتا ہے تو ہمیں اس پر سوچنا ہوگا انہوں نے کہا کہ جس طرح پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں گلگت بلتستان کیلئے اصلاحات کئے اسی طرح ن لیگ کو بھی اس علاقے کیلئے کچھ کام کرنا چاہیے ،تحریک انصاف ضلع ہنزہ کے آرگنائزر عزیز احمد نے کہا کہ اپنے حقوق کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو میدان میں اترنا ہوگا کیونکہ صوبائی حکومت ہماری نمائندگی نہیں کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے پیسے چار بھائیوں نے آپس میں بانٹ لیا اور آزادکشمیر کو بھی نوازا مگر اس فریق کو نظر انداز کردیا جو قابل مذمت ہے چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اب اپنے حقوق کیلئے جاگ چکے ہیں اور حقوق دیئے بغیر کوئی منصوبہ نہیں چلنے دینگے بلتستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما رضاحیدری نے کہا کہ ہم نے لائن آف کنٹرول پر اپنے بچوں اور خواتین کو قربان کیا ،اگر ہم متنازعہ تھے تو پھر 68سالوں سے ہمیں قربانی کا بکر ا کیوں بنایا گیا ،قراقرم نیشنل موومنٹ کے چیئرمین جاوید حسین نے کہا کہ ہماری بقا UNCIPکی قرار داد ہے گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کو بحال کیاجائے پیپلزپارٹی کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی محمد موسیٰ نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جائینگے اور سڑکوں پر نکلیں گے ،گلگت بلتستان کیلئے ابھی تک جو کچھ بھی ملا ہے وہ پیپلزپارٹی نے دیا ہے آل پارٹیز کانفرنس سے انجمن تاجران کے صدر محمد ابراہیم ،انسانی حقوق تنظیموں کے نمائندوں محمد فاروق اور اسرار الدین اسرار اور صدر ینگ لائرز فور م ارشد عمر نے بھی خطاب کیا ۔

No comments:

Copyright: www.meragilgit.blogspot.com. Powered by Blogger.