Header Ads

تعلیمی ادارے اپنی سکیورٹی کا بندوبست خود کریں۔آئی جی او ر ہوم سیکرٹری کی ہدایت (Daily K2)



گلگت بلتستان میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی سکیورٹی کا بندوبست خود کریں اور اس سلسلے میں ریٹائرڈ فوجیوں کی خدمات حاصل کریں۔ یہ بات انسپکٹر جنرل پولیس ظفر اقبال اعوان اور ہوم سیکرٹری احسان بھٹہ نے کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انسپکٹر جنرل پولیس ظفر اقبال اعوان نے کہا کہ چارسدہ کے سانحہ کے بعد تھریٹ الرٹس آ رہے ہیں اسی لئے ہم شاہراہ قراقرم سمیت تمام داخلی راستوں کی نگرانی کر دی ہے اور گلگت بلتستان میں مقیم تمام افغان باشندوں کو یہاں سے نکال دیا گیا ہے اسی طرح سکردو اور گلگت کے ہوائی اڈوں پر سکیورٹی فورسز نے مشقیں بھی کی ہیں اور تمام اہم مقامات پرسکیورٹی بڑھا دی گئی ہے تا ہم ہمارے پاس نفری کی بہت کمی ہے اس لئے ہم نے تعلیمی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اپنی سکیورٹی کا خود انتظام کریں اور ریٹائرڈ فوجیوں کی خدمات حاصل کریں ہم تمام سرکاری عمارتوں کو سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں ، غیرملکیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کا کام بھی پولیس کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ جوانوں کی ایک بڑی تعداد ان علاقوں میں تعینات ہے جہاں تنازعے چل رہے ہیں ان میں مقپون داس اور تھک داس بھی شامل ہے۔ اس طرح تعلیمی اداروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے ہمارے پاس نفری نہیں ہے۔ تعلیمی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی عمارتوں کی دیواریں اونچی کریں ۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مفرور دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائی تیز کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ سے تحصیلدار اکبر کے قتل کے ملزم اکرام اللہ کی گرفتاری بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ادھر ہوم سیکرٹری احسان بھٹہ نے کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں دہشتگردوں کی طرف سے اسی طرح کے خطرات ہیں جس طرح دوسرے علاقوں میں ہیں۔ انہوں نے انسپکٹر جنرل پولیس کے اس موقف سے اتفاق کیا کہ چونکہ گلگت بلتستان میں پولیس کی نفری ناکافی ہے اس لئے تعلیمی اداروں کو اپنی سکیورٹی کا خود بندوبست کرنے کی ہدایات  جاری کر دی ہیں۔ رپورٹ:جمیل نگری

No comments:

Copyright: www.meragilgit.blogspot.com. Powered by Blogger.